ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص دس یا ان سے زیادہ آدمیوں کا امیر مقرر كر دیا گیا تو قیامت كے دن اسے اللہ كے سامنے اس حال میں لایا جائے گا كہ اس كے دونوں ہاتھ اس كی گردن میں بندھے ہوئے ہوں گے۔ اس كی نیكی انہیں كھلوادے گی یا اس كا گناہ اسے ہلاك كر وا دے گا۔ اس كی ابتداء ملامت ہے اس كا وسط ندامت ہے اور اس كی انتہا قیامت كے دن رسوائی ہے