ابو ہریرہرضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (۱)جب زمانہ (قرب قیامت)قریب آجائے گا تو مسلمان کا خواب جھوٹا نہیں ہوگا(۲)سب سے سچا خواب اس شخص کا ہوگا جو سب سے زیادہ سچا ہوگا(۳)مسلمان کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ پھر فرمایا (۴)خواب تین قسم کے ہیں، اچھا خواب، اللہ کی طرف سےخوشخبری ہے۔اور ایک قسم کے خواب شیطان کی طرف سے (انسان کو) غمزدہ کرنے والے ہوتے ہیں۔ اور (تیسرا)خواب انسان کے ذہن میں سمائے ہوئے خیالات ہوتے ہیں وہی خواب بن جاتے ہیں۔(۵)تو جب تم میں س سے کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہو تو وہ کسی بھی شخص کو وہ خواب نہ بتائے۔ اور کھڑے ہو کر نماز پڑھے۔ پھرفرمایا(۶) نیند میں خواب میں پا بزنجیر دیکھنے کو پسند کرتا ہوں اور (گلے میں) طوق دیکھنے کو ناپسند کرتا ہوں۔ (سنن ابی داؤد حدیث: 5019۔ دارالسلام)