حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ان کے مرض الموت میں آیا، میں نے دیکھا آپ بیٹھنا چاہ رہےتھے،علی رضی اللہ عنہ ، آپ کے پاس موجود تھے اور نیند کی وجہ سے ان کی آنکھیں بوجھل ہو رہی تھیں، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول میرا خیال ہے علی آپ کے پاس ساری رات جاگتے رہے ہیں، کیا اب میں (آپ کو سہارا دینے کے لئے) آپ کے قریب ہوجاؤں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علی تم سے زیادہ حقدار ہے، علیرضی اللہ عنہ آپ کے قریب ہو گئےاورآپ کو سہارادیا۔میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے: جس شخص کا خاتمہ کسی مسکین کو اجر کی نیت سے کھانا کھلانے پر ہوا وہ جنت میں داخل ہوگا، جس شخص کا خاتمہ لا الہ الااللہ کے قول پر ہوا وہ جنت میں داخل ہوگا۔