عبیداللہ بن عباسرضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے ابو ذررضی اللہ عنہ نے کہا: بھتیجے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ان کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھا، آپ نے فرمایا: ابو ذر! مجھے پسند نہیں کہ جو سونا اور چاندی احد کے برابر بھی اللہ کے راستے میں خرچ کروں، جس دن میں مروں تو اس میں سے ایک قیراط بھی چھوڑ دوں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا خزانہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ابو ذر !میں کم کی طرف جا رہا ہوں اور تم زیادہ کی طرف، میں آخرت چاہتا ہوں اور تم دنیا؟، ایک قیراط‘‘ آپ نے تین مرتبہ دہرایا۔