Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی
اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی
عن عاصم بن سويد بن يزيد بن جارية الانصاري، قال ثنا يحيى بن سعيد، عن أنس بن مالك، قال أَتَى أُسيد بن حُضير النَقيبُ الاَشهلي إلى رسولِ الله صلی اللہ علیہ وسلم فَكلمَه في أهلِ بيتِ مِن بَني ظُفر عَامتُهم نِسَاء ، فَقَسَمَ لهم رسولُ الله صلی اللہ علیہ وسلم منْ شَيء قَسَمَه بَينَ الناسِ ، فقال رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم : « تَركتَنا يَا أُسيد حَتى ذَهبَ مَا في أَيدِينا ، فإذا سمعتَ بطعامٍ قَد أَتَاني فَأتِني فَاذكُر لي أهلَ ذَلكَ البيتِ ، أو اذكر لي ذَاكَ ، فَمكثَ مَا شَاءَ الله ، ثُم أتى رسولَ الله صلی اللہ علیہ وسلم طعامٌ من خيبر :شعيرٌ وَّتمرٌ ، قَسمَ النبي صلی اللہ علیہ وسلم في الناسِ ، ثُم قَسمَ في الأنصار فَأَجزَل قال : ثم قَسمَ في أهل ذلكَ البيتِ فَأجزَل ، فَقَال له أُسيد شاكرًا له : جزاكَ اللهُ أي رسول الله أطيبَ الجزاء أو خيرًا يشكُ عاصم- قال : فَقَالَ له النبي صلی اللہ علیہ وسلم : » وأنتُم مَعشَر الأنصارِ فجزاكم الله خيرًا ، أو أطيبَ الجزاء ، فإنكُم ما عَلمتُ أعفةٌ صُبُرٌ ، وسَتَرونَ بَعدي أَثَرَةً فِي القَسمِ والأَمرِ ، فَاصبِروا حَتى تَلقَوني عَلى الحَوضِ.
عاصم بن سوید بن یزید بن جاریہ انصاری سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں یحیی بن سعید نے انس بن مالکرضی اللہ عنہ سے بیان کیا انہوں نے کہا کہ اسید بن حضیر نقیب اشہلی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور بنو ظفر کے کسی گھر والوں کے بارے میں بات کی جن کی زیادہ تعداد عورتوں پر مشتمل تھی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کومال عنایت کیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسید تم نے تو ہمیں ایسا کر دیا ہے کہ ہمارے ہاتھ میں جو کھش تھا ختم ہوگیا۔ جب تم سنو کہ میرے پاس غلہ آیا ہے تو میرے پاس آجانا اور مجھے ان گھر والوں کی یا ددلادینا ، یا مجھے ان کی یاد دلادینا، جب تک اللہ نے چاہا معاملہ رکا رہا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس خیبر سے غلہ آیا جو اور کھجور۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں میں غلہ تقسیم کیا۔ پھر انصار میں تقسیم کیا تو انہیں خوب دیا ۔ پھر ان گھر والوں میں تقسیم کیا تو انہیں بھی خوب دیا۔ اسیدنے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا : اے اللہ کے رسول! اللہ آپ کو عمدہ یا بہترین جزا دے ۔ (عاصم کو شک ہے) ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: اے جماعت انصار اللہ تعالیٰ تمہیں بھی بہترین یا عمدہ جزادے۔ کیونکہ جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ تم لوگ پاکدامن ،اور صبر کرنے والے ہو، عنقریب تم میرے بعد تقسیم اور معاملات میں ترجیح دیکھو گے ۔تب صبر کرنا حتی کہ حوض کوثر پر تم مجھ سے ملاقات کرو۔