Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
شادی ،بیویوں کے درمیان عدل ،اولاد کی تربیت ،
ان کے درمیان عدل اور ان کے اچھے نام رکھنے کابیان
شادی ،بیویوں کے درمیان عدل ،اولاد کی تربیت ،
ان کے درمیان عدل اور ان کے اچھے نام رکھنے کابیان
عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ: جَاءَ أَبُو بَكْرٍ يَسْتَأْذِنُ عَلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَسَمِعَ عَائِشَةَ وَهِيَ رَافِعَةٌ صَوْتَهَا عَلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَذِنَ لَهُ فَدَخَلَ فَقَالَ: يَا ابْنَةَ أُمِّ رُومَانَ! وَتَنَاوَلَهَا أَتَرْفَعِينَ صَوْتَكِ عَلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ قَالَ: فَحَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا قَالَ: فَلَمَّا خَرَجَ أَبُو بَكْرٍ جَعَلَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ لَهَا يَتَرَضَّاهَا: أَلَا تَرَيْنَ أَنِّي قَدْ حُلْتُ بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَكِ قَالَ: ثُمَّ جَاءَ أَبُو بَكْرٍ فَاسْتَأْذَنَ عَلَيْهِ فَوَجَدَهُ يُضَاحِكُهَا قَالَ فَأَذِنَ لَهُ فَدَخَلَ فَقَالَ لَهُ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللهِ أَشْرِكَانِي فِي سِلْمِكُمَا كَمَا أَشْرَكْتُمَانِي فِي حَرْبِكُمَا
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابو بکررضی اللہ عنہ آئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کرنے لگے۔ انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا کی آواز سنی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےاونچی آوازمیں بات کر رہی تھیں۔آپ نے انہیں اجازت دے دی وہ اندر داخل ہوئے اور کہا:اے ام رومان کی بیٹی!کیا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آواز بلند کر رہی ہو؟نبی صلی اللہ علیہ وسلم ابو بکر اور عائشہ رضی اللہ عنہا کے درمیان آگئے۔ جب ابو بکررضی اللہ عنہ باہر نکل گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں راضی کرنےکےلئےکہنے لگے:کیا تم نے دیکھا نہیں کہ میں اس آدمی اور تمہارے درمیان آگیا تھا۔پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ واپس آئےاورآپ سےاجازت طلب کرنے لگے۔ ابو بکررضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ آپ عائشہ رضی اللہ عنہا کو ہنسا رہے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی، ابو بکررضی اللہ عنہ اندر آئے تو ابو بکررضی اللہ عنہ نے ان سے کہا:اے اللہ کے رسول! اپنی صلح میں مجھے بھی شریک کرلیجئے جس طرح آپ نے مجھےاپنے جھگڑےمیں شریک کیا تھا۔