Blog
Books
Search Hadith

شادی ،بیویوں کے درمیان عدل ،اولاد کی تربیت ، ان کے درمیان عدل اور ان کے اچھے نام رکھنے کابیان

عَنْ حُصَيْنِ بْنِ مِحْصَنٍ عَنْ عَمَّةً لَهُ (يُقَال :اسْمُهَا أَسْمَاء) اَنَّهَا دَخَلَتْ عَلَى رَسُوْلِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لِبَعْضِ الْحَاجَة ، فَقَضَى حَاجَتَهَا فَقاَلَ لهَاَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَذَاتُ زَوْجٍ أَنْتِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ! قَالَ: كَيْفَ أَنْتِ لَهُ؟ قَالَتْ: مَا آلُوهُ إِلَّا مَا عَجَزْتُ عَنْهُ، قَالَ: انْظُرِي أَيْنَ أَنْتِ مِنْهُ فَإِنَّهُ جَنَّتُكِ وَنَارُكِ.

حصین بن محصن رحمۃ اللہ علیہ اپنی پھوپھی (کہا جاتا ہے کہ ان کا نام اسماء تھا)سے بیان کرتےہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کسی کام سے آئیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی ضرورت پوری کر دی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: کیا تم شادی شدہ ہو؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس سے کس طرح کا برتاؤ کرتی ہو؟ انہوں نے کہا: میں اس کے حق میں کوئی کوتاہی نہیں کرتی۔ سوائے جب میں عاجز آجاؤں ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دیکھو، خیال رکھنا کہ تم اس سے (اپنے شوہرسے)کس طرح کا سلوک کرتی ہو کیوں کہ وہ تمہاری جنت اور جہنم ہے۔
Haidth Number: 1934
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2612)، مسند أحمد رقم (26086) ، المعجم الاوسط للطبراني رقم (539)

Wazahat

Not Available