Blog
Books
Search Hadith

شادی ،بیویوں کے درمیان عدل ،اولاد کی تربیت ، ان کے درمیان عدل اور ان کے اچھے نام رکھنے کابیان

عَنْ عَائِشَة قَالَتْ: مَا عَلِمْتُ حَتَّى دَخَلَتْ عَلَيَّ زَيْنَبُ بِغَيْرِ إِذْنٍ وَهِيَ غَضْبَى ثُمَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللهِ أَحَسْبُكَ إِذَا قَلَبَتْ بُنَيَّةُ أَبِي بَكْرٍ ذُرَيْعَتَيْهَا؟ ثُمَّ أَقْبَلَتْ عَلَيَّ فَأَعْرَضْتُ عَنْهَا حَتَّى قَالَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌دُونَكِ فَانْتَصِرِي فَأَقْبَلْتُ عَلَيْهَا حَتَّى رَأَيْتُهَا وَقَدْ يَبِسَ رِيقُهَا فِي فِيهَا مَا تَرُدُّ عَلَيَّ شَيْئًا فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَتَهَلَّلُ وَجْهُهُ.

عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ : مجھے معلوم بھی نہ ہوا اور زینب میرے حجرے میں بغیر اجازت داخل ہوگئیں، وہ بہت غصےمیں تھیں، پھر کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول!کیا آپ کے لئے کافی ہے جب ابوبکر رضی اللہ عنہ کی بیٹی اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھ آپ کے لئے پلٹے گی؟ پھر وہ میری طرف متوجہ ہوئیں تو میں نے (جواب دینے سے) گریز کیا حتی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنا بدلہ لو، میں نے ان کو ایسا جواب دیا حتی کہ میں نے دیکھا کہ زینب رضی اللہ عنہا کا منہ خشک ہو چکا ہے، وہ مجھے کوئی جواب نہ دے سکیں۔ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ دمک رہا تھا۔
Haidth Number: 1956
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (1862)، سنن إبن ماجه رقم (1971) ،كِتَاب النِّكَاحِ، بَاب حُسْنِ مُعَاشَرَةِ النِّسَاءِ. ، مسند أحمد رقم ( 23479) .

Wazahat

Not Available