Blog
Books
Search Hadith

شادی ،بیویوں کے درمیان عدل ،اولاد کی تربیت ، ان کے درمیان عدل اور ان کے اچھے نام رکھنے کابیان

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ السُّلَمِيِّ قَالَ: قُلْتُ لَهُ: حَدِّثْنَا حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لَيْسَ فِيهِ انْتِقَاصٌ وَّلَا وَهْمٌ قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: 1-مَنْ وُّلِدَ لَهُ ثَلَاثَةُ أَوْلَادٍ فِي الْإِسْلَامِ فَمَاتُوا قَبْلَ أَنْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ أَدْخَلَهُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِهِ إِيَّاهُمْ 2-وَمَنْ شَابَ شَيْبَةً فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ كَانَتْ لَهُ نُورًا يَّوْمَ الْقِيَامَةِ 3-وَمَنْ رَمَى بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ بَلَغَ بِهِ الْعَدُوَّ أَصَابَ أَوْ أَخْطَأَ كَانَ لَهُ كَعَدْلِ رَقَبَةٍ 4-وَمَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مُّؤْمِنَةً أَعْتَقَ اللهُ بِكُلِّ عُضْوٍ مِّنْهَا عُضْوًا مِّنْهُ مِنَ النَّارِ 5-وَمَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّ لِلْجَنَّةِ ثَمَانِيَةَ أَبْوَابٍ يُدْخِلُهُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ أَيِّ بَابٍ شَاءَ مِنْهَا الْجَنَّةَ

ابو امامہ عمرو بن عبسہ سلمی‌رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا کہ: ہمیں کوئی ایسی حدیث سنائیے جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو اور اس میں نہ کوئی کمی ہو اور نہ وہم ہو۔انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے۔۱۔ زمانہ اسلام میں جس شخص کے تین بچے ہوئے اور وہ بالغ ہونے سے پہلے مر گئے تو اللہ عزوجل اپنی رحمت سے ان پر صبر کرنے کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کرے گا۔۲۔ جو شخص اللہ کے راستے میں بوڑھا ہوا تو قیامت کے دن اس کے لئے نور کا باعث ہوگا۔ ۳۔ جس شخص نے اللہ کے راستے میں دشمن کی طرف تیر پھینکا وہ درست نشانے پر لگا یا خطا ہو گیا، تو اس کے لئے ایک گردن (غلام/ باندی) آزاد کرنے کے برابر ثواب ہوگا۔۴۔ جس شخص نے کوئی مومن گردن(غلام/ باندی) آزاد کی، اللہ تعالیٰ اس کے ہر عضو کے بدلے اس کا ہر عضو آگ سے آزاد کرے گا۔۵۔ جس شخص نے دو بہترین چیزیں اللہ کے راستے میں خرچ کیں تو جنت کے آٹھ دروازے ہیں، جس دروازے سے وہ چاہے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل نہ فرما دے گا۔
Haidth Number: 1997
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2681)، مسند أحمد رقم (18620) .

Wazahat

Not Available