جابر بن سَلیم یا سُلیم سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ اپنے صحابہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ میں نے کہا: تم میں نبی کون ہے؟ یا تو آپ نے خود اپنی طرف اشارہ کیا یا لوگوں نے آپ کی طرف اشارہ کیا ، آپ کپڑا کمر سے ڈال کر گھٹنے کھڑے کرکے کمر والے کپڑے سے باندھ کر بیٹھے ہوئے تھے۔ کپڑے کا کنارہ آپ کے قدموں پر گرا ہوا تھا میں نے کہا اے اللہ کے رسول! میں کچھ چیزیں جنہیں میں پختہ یاد نہیں رکھ سکتا(بھول جاتا ہوں)آپ مجھے سکھلائیے۔ آپ نے فرمایا: اللہ عزوجل سے ڈرو اور نیکی کے کسی کام کو حقیر مت سمجھو، اگرچہ تم اپنےڈول سے پانی لینے والے کے برتن میں پانی ہی کیوں نہ ڈالو۔ تکبر سے بچو، کیونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ تکبر کو پسند نہیں کرتا۔ اور اگر کوئی شخص تم میں موجود کسی خامی کو دیکھ کر تم پر ہنسے اور عار دلائے تو تم اس میں موجود کسی خامی کو دیکھ کر اسے عار نہ دلاؤ۔ اس بات کا تمہیں اجر ملے گا اور اس پر گناہ ہوگا اور کسی کو گالی مت دو۔