Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
سفر، جہاد اور جانوروں سے نرمی کا بیان
سفر، جہاد اور جانوروں سے نرمی کا بیان
عن هُبَيْرَة بن يَرِيم قال: سَمِعْتُ الحَسَن بْن عَلِي قَامَ فَخَطَبَ النَّاس فَقَال: يَا أَيُّهَا النَّاس! لَقَد فَارَقَكُم أَمْسُ رَجُلٌ مَا سَبَقَه الاوّلون وَلَا يُدْرِكُه الْآخِرُون لَقَدْ كَانَ رَسُولُ الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَبْعَثُ البَعْثَ فَيُعْطِيْهِ الرَّايَةَ. فَمَا يَرْجِعُ حَتَّى يَفْتَحَ الله عَلَيْه جِبْرِيل عن يَمِينِه و مِيكَائِيل عن يَسارِه يَعنِي: عَلياً رضی اللہ عنہ ما تَرَك بَيْضَاء وَلَا صَفْرَاء إِلَا سَبْعَ مئة دِرْهَم فَضلَتْ مِنْ عَطَائِه أَرَاد أَن يَشْتَرِي بِهَا خَادِمًا.
هُبَيْرَة بن يَرِيم سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے سنا، لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے کہہ رہے تھے:اے لوگو! کل تم سے ایک ایسا شخص جدا ہوا ہے کہ پہلے لوگ اس سے سبقت نہ لے جا سکے، اور بعد والے لوگ اس کے مقام تک نہ پہنچ سکیں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی لشکر بھیجتے تو اسے جھنڈا تھما دیتے، اور جب تک فتح نہ ہو جاتی وہ واپس نہ لوٹتا، جبریل علیہ السلام ان کے دائیں طرف اور میکائیل علیہ السلام ان کے بائیں طرف ہوتے تھے۔ یعنی علیرضی اللہ عنہ ،انہوں نے درہم و دینار نہ چھوڑے سوائے سات سو درہم کے جن سے وہ غلام خریدنے کا ارادہ رکھتے تھے