عدی بن حاتمرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے حیرہ (ایک مقام ہے) کتوں کی کچلی(نوکیلے دانتوں کی) کی طرح دکھایا گیا اور عنقریب تم اسے فتح کرو گے۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا:اے اللہ کے رسول!مجھے بُقَيْلَةَکی بیٹی عطا کردیجئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہ تمہارے لئے ہے۔ لوگوں نے اسے بُقَيْلَةَ کی بیٹی دے دی، اس کا باپ آیا اور کہنے لگا: کیا تم اسے بیچو گے؟ اس نے کہا: ہاں، کہنے لگا:کتنے میں؟ جتنا چاہو بول دو۔اس نے کہا: ایک ہزار درہم کے بدلے۔ اس نے کہا: میں نے لےلی۔ اس سے کہا گیا: اگرتم اسے تیس ہزار درہم بھی بولتے تو یہ تمہیں دے دیتا۔ وہ کہنے لگا: کیا ہزار سے اوپر بھی گنتی ہوتی ہے؟