Blog
Books
Search Hadith

سفر، جہاد اور جانوروں سے نرمی کا بیان

عن أُمّ سَلمة: أنّ زَيْنَب بِنت رَسُول اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم حِيْنَ خَرَجَ رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مُهَاجِرا استَأَذنتْ أَبَا العَاص بن الرَبِيع زَوجها أَن تَذهَب إِلَى رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَذِن لهَا فَقَدِمت عَلَيه ثُم إِن أَبَا العَاص لَحِق بِالمَدِينة فَأَرْسَل إِلَيْهَا أَن خُذِي لِي أَمَانًا من أبيك، فَخَرَجَت فأطلَّت رَأْسَهَا من باب حُجْرَتِهَا وَ رسول الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌في الصُّبْح يُصَلِّي بالناس، فقالت: يا أَيَّهَا الناس، أَنَا زَيْنَب بِنْت رَسُول الله صلی اللہ علیہ وسلم ، وإني قد أَجَرْتُ أبا العاص، فلما فرغ النبي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌من الصّلاة قال: يا أَيُّهَا الناس، إِنِّي لَم أَعلْمَ بِهَذَا حَتَّى سمعتموه، أَلَا وَإِنَّه يُجِير عَلَى الْمُسْلِمَيْن أَدْنَاهُم.

ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کی غرض سے نکلے،تو زینب بنت رسول اللہ رضی اللہ عنہا نے اپنے شوہر ابو العاص سے اجازت طلب کی کہ وہ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جائیں گی۔ ابو العاص نے انہیں اجازت دے دی۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آگئیں۔ پھر ابو العاص بھی مدینے آگئے اور زینب رضی اللہ عنہا کی طرف پیغام بھیجا کہ اپنے والد سے میرے لئے امان طلب کرو۔ وہ باہر نکلیں اور حجر ے کے دروازے سے سر اوناے کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو صبح کی نماز پڑھا رہے تھے۔ کہنے لگیں: اے لوگو! میں زینب بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہوں، میں نے ابو العاص کو پناہ دے دی ہے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: لوگو! جب تک تم نے یہ آواز نہیں سنی مجھے ابو العاص کے بارے میں علم نہیں تھا، اور مسلمانوں کا عام آدمی بھی پناہ دے سکتا ہے
Haidth Number: 2166
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2819) المستدرك على الصحيحين للحاكم رقم (6945) .

Wazahat

Not Available