Blog
Books
Search Hadith

سفر، جہاد اور جانوروں سے نرمی کا بیان

عَنْ جَابِر بْن عَبْد الله قَالَ: سَمِعتُ رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُول: يَا جُدّ! هَل لَك في جلاد بَنِي الْأَصْفَر؟ قال جُدّ: أوَتأذن لِي يَا رَسُول الله؟ فَإِنِّي رَجُلٌ أُحبُّ النِّسَاء وَإِنِّي أَخشَى إِن أَنا رَأَيْتُ بَناتِ بَنِي الْأَصْفَر أَن أفتن فَقَال رَسُول الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَهو مُعْرِض عَنْه: قَد أَذِنْتُ لَك فَعِنْد ذَلِك أُنَزِّل الله: (وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّقُوۡلُ ائۡذَنۡ لِّیۡ وَ لَا تَفۡتِنِّیۡ ؕ اَلَا فِی الۡفِتۡنَۃِ سَقَطُوۡا) التوبة: ٤٩ . ( )

جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے جد(بن قیس)! کیا تمہیں بنی الاصغر کے لوگوں کے ساتھ لڑائی میں دلچسپی ہے؟ جد نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ مجھے اجازت دیتے ہیں؟ میں ایسا آدمی ہوں جو عورتوں کو پسند کرتا ہوں، اور مجھے ڈر ہے کہ اگر میں نے بنو اصرم کی عورتیں دیکھیں تو میں فتنے میں مبتلا ہو جاؤں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (آپ اس سے منہ موڑے ہوئے تھے) میں نے تمہیں اجازت دے دی۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی:(التوبۃ:۴۹) ”ان میں ایسے بھی لوگ ہیں جو کہتے ہیں مجھے اجازت دیجئے اور مجھے فتنے میں مبتلا نہ کیجئے، خبر دار یہ لوگ فتنے میں مبتلا ہو چکےہیں“۔
Haidth Number: 2168
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2988) تفسير إبن أبي حاتم رقم (10432) .

Wazahat

Not Available