Blog
Books
Search Hadith

سیرت نبوی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: بَيْنَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ذَاتَ يَوْمٍ يَقْسِمُ مَالًا إِذْ أَتَاهُ ذُو الْخُوَيْصِرَةِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ! اِعْدِلْ فَوَاللهِ مَا عَدَلْتَ مُنْذُ الْيَوْمَ! فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : وَاللهِ! لَا تَجِدُونَ بَعْدِي أَعْدَلَ عَلَيْكُمْ مِنِّي، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ. فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَتَأْذَنُ لِي فَأَضْرِبَ عُنُقَهُ؟ فَقَالَ: لَا إِنَّ لَهُ أَصْحَابًا يَحْقِرُ أَحَدُكُمْ صَلَاتَهُ مَعَ صَلَاتِهِمْ . . . الحديث

ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مال تقسیم فرما رہے تھے کہ آپ کے پاس ذوالخویصرہ۔بنی تمیم کا ایک فرد۔ آیا اور کہنے لگا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )انصاف کیجئے۔ اللہ کی قسم! آج کے دن آپ نے انصاف نہیں کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میرے بعد کوئی ایسا شخص نہیں دیکھو گے جو مجھ سے زیادہ عدل کرنے والا ہو۔ آپ نے تین مرتبہ فرمایا: عمر‌رضی اللہ عنہ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! کیا آپ مجھے اجازت دیتے ہیں کہ میں اس کی گردن اڑادوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں اس کے ایسے ساتھی ہیں کہ تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز ان کے مقابلے میں حقیر سمجھے گا۔۔۔
Haidth Number: 2200
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2306) مسند أحمد رقم (11195) والفظ له صحيح البخاري كِتَاب الْمَنَاقِبِ بَاب عَلَامَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الْإِسْلَامِ رقم (3341) .

Wazahat

Not Available