عبداللہ بن نعمان سحیمی كہتے ہیں كہ قیس بن طلق آخری رات رمضان میں میرے پاس آئے ، جب صبح كے خوف سے میرا ہاتھ سحری سے اٹھ چكا تھا۔ انہوں نے مجھ سے تھوڑا سا سالن مانگا، میں نے ان سے كہا: چچا جان اگر آپ كے نزدیك رات كا كچھ حصہ باقی ہے تو میں اپنے پاس موجود كھانے پینے كی چیزیں آپ كے سامنے پیش كر سكتا ہوں؟ انہوں نے كہا: تمہارے پاس كیا ہے؟ وہ آئے تو میں نے ثرید ،گوشت اور نبیذ ان كے قریب كر دی۔ انہوں نے خود بھی كھایا پیا اور مجھے بھی كھانے پینے پر مجبور كیا۔ میں صبح طلوع ہونے سے ڈر رہا تھا۔ پھر وہ كہنے لگے طلق بن علی رضی اللہ عنہ نے مجھے بیان كیا كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كھاؤ اور پیواور لمبائی میں جانے والی دھاری تمہیں کھانے سے نہ روکے،كھاؤ اور پیو حتی كہ تمہارے لئے سرخ پٹی نمودار ہو