ابو واقد لیثیرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم چٹائی پر بیٹھے ہوئے تھے :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عنقریب ایک فتنہ اٹھے گا۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم کس طرح کا معاملہ اختیار کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ چٹائی کی طرف لائے اور اسے مضبوطی سے پکڑ لیا اور فرمایا: تم اس طرح کرنا۔ اور ایک دن ان سے ذکر کیا، عنقریب ایک فتنہ اٹھے گا۔ اکثر لوگوں نے آپ کی بات نہیں سنی ۔معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم سن نہیں رہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرما رہے ہیں؟صحابہ نے کہا:آپ نے کیا فرمایا؟ معاذرضی اللہ عنہ نے کہا: عنقریب ایک فتنہ اٹھے گا،صحابہ نے کہا:اے اللہ کے رسول!اس وقت ہمارے لئے کیا حکم ہے یا ہم کیا کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم اپنے پہلے معاملے(دین،یا امیر)کی طرف لوٹ آنا۔