Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
) عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنت الحَارث: أَنَّهَا دَخلت عَلَى رَسُول اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنِّي رَأَيْتُ حُلْمًا مُنْكَرًا الليلَة. قَالَ: وَمَا هُوَ؟ قَالَتْ: إِنَّهُ شَدِيدٌ. قَالَ: وَمَا هُوَ؟ قَالَتْ: رَأَيْتُ كَأَنَّ قطعَةً مِنْ جَسَدِكَ قُطِعَتْ، وَوُضِعَتْ فِي حِجْرِي. قَالَ: رَأَيْتِي خَيْرًا، تَلِدُ فَاطِمَةُ إِنْ شَاءَ اللهُ غُلامًا فَيَكُونُ فِي حِجْرِكِ. فَوَلَدَت فَاطِمَة الْحُسَين فَكَان في حِجْرِي كَمَا قال رَسُول الله صلی اللہ علیہ وسلم ، فَدَخَلت يَوْمًا إلى رَسُول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَوَضَعْتُه في حِجره، ثم حَانَت مِنِّي التفاتة، فَإِذَا عَيْنَا رَسُول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تهريقان من الدموع، قالت: فقلت: يَا نَبِي الله! بِأَبِي أَنَت وَأُمِّي ما لك؟ فَقال: «أَتَانِي جِبْرِيل عليه الصّلاة والسلام، فَأَخْبَرَنِي أَن أُمَّتِي سَتَقْتُلُ ابْنِي هذا» فَقُلْتُ: هَذَا؟ فَقَالَ: «نَعَمْ، وَأَتَانِي بِتُرْبَة من تُرْبَتِه حَمْرَاء ».
ام الفضل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتی ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آج رات میں نے ایک برا خواب دیکھا ہے؟ آپ نے پوچھا: وہ کیا ؟کہنے لگیں: وہ بہت شدید قسم کا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ کیا تھا؟ کہنے لگیں: میں نے دیکھا گویا کہ آپ کے جسم کا کوئی ٹکڑا کاٹ کر میری گود میں رکھ دیا گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے بہترین خواب دیکھا ہے،ان شاء اللہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کا بچہ ہوگا تو وہ تمہاری گود میں آئے گا۔فاطمہ نے حسینرضی اللہ عنہ کو جنم دیا۔ تو جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا، اسی طرح وہ میری گود میں آگیا۔ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئی اور حسنا رضی اللہ عنہ کو آپ کی گود میں رکھ دیا ،پھر میں تھوڑی سی غیر متوجہ ہوئی توکیا دیکھتی ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہیں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو کیا ہوا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے: میرے پاس جبریل آئے اور مجھے بتایا کہ میری امت میرے اس بیٹے کو قتل کر دے گی۔ میں نے کہا: اس کو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں،اور میرے پاس اس (کے خون سے رنگی)سرخ مٹی لائے۔