Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِذَا جَمَع الله الْأُولَى والأخرى، يَوم القِيَامَة، جَاء الرَّبّ تَبَارَك وَتَعَالَى إِلَى المُؤمِنِيْن، فَوَقَف عَلَيْهِم وَالْمُؤْمِنُون عَلَى كَوْمٍ، فَقَالُوا: لِعُقْبَةَ مَا الْكَومُ؟ قال: مَكَان مرتفع، فَيَقُول: هَل تَعْرِفُون رَبَّكُم؟ فيقولون: إِن عَرَّفَنَا نَفْسَه عرفناه، ثم يَقول لَهم الثانية، فَيَضْحَكُ في وُجُوهِهِم فَيَخرِّون لَه سُجَّدًا.
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن جب اللہ تعالیٰ اگلے پچھلے تمام لوگوں کو جمع کرے گا تو اللہ تعالیٰ مومنین کی طرف آئے گا اور کھڑا ہو جائے گا۔ مومنین ایک ”كَوْم“ پر ہوں گے۔لوگوں نے عقبہ سے پوچھا: ”كَوْم“ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: بلند جگہ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: کیا تم اپنے رب کو پہچانتے ہو؟ مومنین کہیں گے: اگر وہ خود ہمیں اپنی پہچان کروادے تو ہم اسے پہچان لیں گے،پھر اللہ تعالیٰ دو بارہ ان سے کہےگا اور ان کے سامنے مسکرائےگا تو وہ اللہ تعالیٰ کے لےک سجدے میں گر جائیں گے۔