Blog
Books
Search Hadith

ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان

عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ: أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فِي الْمَسْجِدِ فَجِئْنَا نَمْشِي مَعَ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَلَمَّا رَكَعَ النَّاسُ رَكَعَ عَبْدُ اللهِ وَرَكَعْنَا مَعَهُ وَنَحْنُ نَمْشِي فَمَرَّ رَجُلٌ بَيْنَ يَدَيْهِ فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ! فَقَالَ عَبْدُ اللهِ وَهُوَ رَاكِعٌ: صَدَقَ اللهُ وَرَسُولُهُ. فَلَمَّا انْصَرَفَ سَأَلَهُ بَعْضُ الْقَوْمِ: لِمَ قُلْتَ حِينَ سَلَّمَ عَلَيْكَ الرَّجُلُ: صَدَقَ اللهُ وَرَسُولُهُ؟ قَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ إِذَا كَانَتِ التَّحِيَّةُ عَلَى الْمَعْرِفَةِ. وفي رواية: أَنْ يُسَلِّمَ الرَّجُلُ عَلَى الرَّجُلِ لَا يُسَلِّمُ عَلَيْهِ إِلَّا لِلْمَعْرِفَةِ.

اسود بن یزید رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ مسجد میں نماز کی اقامت کہی گئی، ہم عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ کے ساتھ چلتے ہوئے آئے، جب لوگوں نے رکوع کیا تو عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بھی رکوع کیا اور ہم نے بھی چلتے چلتے ہی ان کے ساتھ رکوع کرلیا۔ ایک آدمی ان کے سامنے سے گذرا اور کہنے لگا: ابو عبدالرحمن السلام علیکم ۔عبداللہ رضی اللہ عنہ نے رکوع کی حالت میں کہا: اللہ اور اس کے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے سچ کہا۔ جب انہوں نے سلام پھیرا تو کسی شخص نے کہا: جب اس آدمی نے آپ کو سلام کہا تو آپ نے ایسا کیوں کہاکہ: اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا؟ عبداللہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے: میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: قیامت کی نشانی ہے کہ لوگ پہنچاننے والوں کو سلام کریں گے،اور ایک روایت میں ہے کہ کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو صرف اس وجہ سے سلام کہے گا کہ اسے پہچانتا ہوگا
Haidth Number: 2557
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (648) مسند أحمد رقم (3482 3655) .

Wazahat

Not Available