Blog
Books
Search Hadith

ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان

عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ: أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا أَتَتْ عَلَى الْحَوْأَبِ سَمِعَتْ نُبَاحَ الْكِلَابِ فَقَالَتْ: مَا أَظُنُّنِي إِلَّا رَاجِعَةٌ إِنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ لَنَا: أَيَّتُكُنَّ تَنْبَحُ عَلَيْهَا كِلَابُ الْحَوْأَبِ؟ فَقَالَ لَهَا الزُّبَيْرُ: تَرْجِعِينَ؟ عَسَى اللهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُصْلِحَ بِكِ بَيْنَ النَّاسِ.

قیس بن ابی حازم رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا جب وہ حوأب (چشمے کا نام)کی طرف آئیں تو انہوں نے کتوں کے بھونکنے کی آوازیں سنیں، کہنے لگیں: میرے خیال میں مجھے واپس جانا چاہیئے کیوں کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ہم سے فرمایا تھا: تم میں سے کون ہے جس پر حواب کے کتے بھونکیں گے؟زبیر‌رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: آپ واپس جاتی ہیں؟ ممکن ہے اللہ عزوجل آپ کی وجہ سے لوگوں کے درمیان صلح کروا دے۔(
Haidth Number: 2579
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (474) مسند أحمد رقم (23513)

Wazahat

Not Available