Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
عَنْ رُوَيْفِعِ بن ثَابِتٍ الأَنْصَارِي رضی اللہ عنہ : أَنّهُ قُرِّبَ لِرَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تَمْرٌ أَو رُطَبٌ، فَأَكَلُوا مِنْهُ حَتَّى لَمْ يُبْقُوا شَيْئًا إِلا نَوَاةً وَمَا لا خَيْرَ فِيهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : تَدْرُونَ مَا هَذَا؟ تُذْهِبُونَ الْخَيْرُ فَالْخَيرُ حَتَّى لا يَبْقَى مِنْكُمْ مِثْلُ هَذَا –وَأَشَارَ إِلَى نَوَاة- وَمَا لَا خَيْر فِيْه
رویفع بن ثابت انصاریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے خشک یا تر کھجوریں پیش کی گئیں۔ صحابہ نے کھائیں اور سوائے گٹھلیوں اور بے کار کھجوروں کے کچھ نہیں بچایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟ تم میں سے بہترین آدمی ایک ایک کر کے چلے جائیں گے حتی کہ تم میں سے اس گٹھلی اور بے کار کھجور کی طرح بچیں گے