Blog
Books
Search Hadith

ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان

عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ سَلَامٍ أَتَى رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَقْدَمَهُ الْمَدِينَةَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنِّي سَائِلُكَ عَنْ ثَلَاثِ خِصَالٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا نَبِيٌّ؟ قَالَ: سَلْ. قَالَ: مَا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ؟ وَمَا أَوَّلُ مَا يَأْكُلُ مِنْهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ؟ وَمِنَ أَيْنَ يُشْبِهُ الْوَلَدُ أَبَاهُ وَأُمَّهُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَخْبَرَنِي بِهِنَّ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام آنِفًا قَالَ: ذَلِكَ عَدُوُّ الْيَهُودِ مِنْ الْمَلَائِكَةِ! قَالَ: أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ فَنَارٌ تَخْرُجُ مِنَ الْمَشْرِقِ فَتَحْشُرُ النَّاسَ إِلَى الْمَغْرِبِ، وَأَمَّا أَوَّلُ مَا يَأْكُلُ مِنْهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ، زِيَادَةُ كَبِدِ الحُوتٍ، وَأَمَّا شَبَهُ الْوَلَدِ أَبَاهُ وَأُمَّهُ فَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الرَّجُلِ مَاءَ الْمَرْأَةِ نَزَعَ إِلَيْهِ الْوَلَدُ وَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الْمَرْأَةِ مَاءَ الرَّجُلِ نَزَعَ إِلَيْهَا. قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللهِ وَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنَّ الْيَهُودَ قَوْمٌ بُهْتٌ وَإِنَّهُمْ إِنْ يَعْلَمُوا بِإِسْلَامِي يَبْهَتُونِي عِنْدَكَ فَأَرْسِلْ إِلَيْهِمْ فَاسْأَلْهُمْ عَنِّي أَيُّ رَجُلٍ ابْنُ سَلَامٍ فِيكُمْ؟ قَالَ: فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ: أَيُّ رَجُلٍ عَبْدُ اللهِ بْنُ سَلَامٍ فِيكُمْ؟ قَالُوا: خَيْرُنَا وَابْنُ خَيْرِنَا وَعَالِمُنَا وَابْنُ عَالِمِنَا وَأَفْقَهُنَا. قَالَ: أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَسْلَمَ تُسْلِمُونَ؟ قَالُوا: أَعَاذَهُ اللهُ مِنْ ذَلِكَ! قَالَ: فَخَرَجَ ابْنُ سَلَامٍ فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ. قَالُوا: شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا وَجَاهِلُنَا وَابْنُ جَاهِلِنَا. فَقَالَ: ابْنُ سَلَامٍ هَذَا الَّذِي كُنْتُ أَتَخَوَّفُ مِنْهُ.

انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ عبداللہ بن سلام ‌رضی اللہ عنہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کی مدینے آمد پر آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے:اے اللہ کے رسول! میں آپ سے تین باتوں کے بارے میں سوال کروں گا۔جنہیں نبی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: پوچھو، عبداللہ بن سلام نے کہا: قیامت کی پہلی نشانی کونسی ہے؟ اہل جنت سب سے پہلے کیا کھائیں گے ؟ بچہ اپنے ماں باپ کے مشابہہ کیسے ہوتا ہے؟ رسو ل اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جبر یل علیہ السلام نے ابھی مجھے ان کے بارے میں بتایا ہے ۔انہوں نے کہا: یہ یہودیوں کا دشمن فرشتہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قیامت کی پہلی نشانی آگ ہوگی جو مشرق سے نکلے گی اور لوگوں کو مغرب کی طرف جمع کرے گی۔ اور اہل جنت سب سے پہلے مچھلی کے جگر کا بڑھا ہوا ٹکڑا ہوگا، اور بچہ اپنے ماں باپ سے کس طرح مشابہہ ہوتا ہے؟ جب آدمی کا پانی عورت کے پانی سے سبقت لے جائے تو وہ باپ کے مشابہہ ہوجاتا ہے،اور جب عورت کا پانی مرد کے پانی سے سبقت لے جائے تو وہ ماں کے مشابہہ ہوجاتا ہے ۔ عبداللہ بن سلام‌رضی اللہ عنہ نے کہا: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللهِ، اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! یہودی بہتان بازقوم ہے، اگر وہ میرے اسلام لانے کے بارے میں جان لیں تو وہ مجھے آپ کے پاس،دیکھ کر بہتان لگائیں گے ان کی طرف پیغام بھیجئے اور ان سے میرے بارے میں پوچھئے کہ ابن سلام تم میں کس طرح کا آدمی ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان کی طرف پیغام بھیجا کہ عبداللہ بن سلام تم میں کیا مقام رکھتا ہے؟ یہودی کہنے لگے: ہمارے بہترین شخص اور بہترین شخص کے بیٹے، ہمارے عالم اور عالم کے بیٹے اور ہم میں سب سے زیادہ سمجھ دار۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اگر وہ مسلمان ہو جائیں تو تمہار اسلام لانے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کہنے لگے: اللہ تعالیٰ انہیں اس سے محفوظ رکھے۔ ابن سلام‌رضی اللہ عنہ باہر نکلے اور کہنے لگے: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ، یہودی کہنے لگے: ہمارے بدترین شخص، بدترین شخص کی اولاد،جاہل اور جاہل کی اولاد ۔ابن سلام نے کہا: یہی وہ بات تھی جس کا مجھے ڈر تھا ۔
Haidth Number: 2612
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (3493) صحيح البخاري كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ بَاب { مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِجِبْرِيلَ } مسند أحمد رقم (11615)

Wazahat

Not Available