Blog
Books
Search Hadith

ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان

عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنِ السَّاعَةِ؟ فَقَالَ: عِلۡمُہَا عِنۡدَ رَبِّیۡ ۚ لَا یُجَلِّیۡہَا لِوَقۡتِہَاۤ اِلَّا ہُوَ (الأعراف) وَلَكِنْ أُخْبِرُكُمْ بِمَشَارِيطِهَا وَمَا يَكُونُ بَيْنَ يَدَيْهَا إِنَّ بَيْنَ يَدَيْهَا: فِتْنَةً وَهَرْجًا. قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ! الْفِتْنَةُ قَدْ عَرَفْنَاهَا فَالْهَرْجُ مَا هُوَ؟ قَالَ: بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ: الْقَتْلُ وَيُلْقَى بَيْنَ النَّاسِ التَّنَاكُرُ فَلَا يَكَادُ أَحَدٌ أَنْ يَعْرِفَ أَحَدًا.

حذیفہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے قیامت کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا:(الأعراف: ١٨٧) ”اس کا علم میرے رب کے پاس ہے جسے اس کے وقت پر وہ خود ہی ظاہر کرے گا“۔ لیکن میں تمہیں اس کی نشانیاں بتا دیتا ہوں ۔ اس سے پہلے فتنہ اور هَرَج ہوگا۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول فتنہ کے بارے میں تو ہمیں معلوم ہے یہ ہرج کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حبشہ کی زبان میں هَرَجْ قتل عام کو کہتے ہیں اور لوگوں کے مابین اجنبیت ڈال دی جائے گی، کوئی کسی کو نہیں پہچانے گا۔( )
Haidth Number: 2626
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2771) مسند أحمد رقم (22217)

Wazahat

Not Available