Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان
عَنْ عَبدِ الرّحمن بن جُبَير بن نفير، عَنْ أَبِيْه، قَالَ: كَان عبد الله بن وزاج قَدِيمًا لَه صُحْبَةٌ، فَحَدَّثَنَا أَنَّ النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم ، قال: « يُوشِكُ أَنْ يُّؤَمَّرَ عَلَيْهِم الرُّويجلُ، فَيَجْتَمِع إِلَيْه قَوْمٌ مُحَلَّقَةٌ أَقْفِيَتُهُمْ بِيْضٌ قُمُصُهُمْ، فَإِذَا أَمَرَهُم بِشَيْءٍ حَضَرُوا» فَشَاءَ رَبُّكَ أَن عبد الله بن وزاج وُلِّي عَلَى بَعْض المدن، فَاجْتَمَع إِلَيْه قَوْمٌ مِّنَ الدَّهَاقِيْن، مُحَلَّقَةٌ أَقْفِيَتُهُم، بِيْضٌ قُمُصُهُمْ، فَكَان إِذَا أَمَرَهُم بِشَيْءٍ حَضَرُوا، فيقول: صَدَق الله وَرَسُوله.
عبدالرحمن بن جبیر بن نفیر رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن وزاج رضی اللہ عنہ جو کہ قدیم صحابی تھے انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریب ہے کہ ان پر ایک چھوٹے قد کا آدمی عام آدمی امیر مقرر کیا جائے،اس کے پاس اس کی قوم جمع ہو،ان کی گردنوں کے بال مونڈھے ہوئے ہوں گے۔ ان کی قمیصیں سفید ہوں گی،جب وہ انہیں کسی کام کا حکم دے تو حاضر ہوجائیں گے۔پھر اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ عبداللہ بن وزاج کو بعض شہروں پر نگران مقرر کر دیا گیا،ان کے پاس ان کی قوم جمع ہوئی جو کسان تھے۔ان کی گردنوں کے بال مونڈھے ہوئے تھے۔ ان کی قمیصیں سفید تھیں، جب وہ انہیں کوئی حکم دیتے تو وہ حاضر ہو جاتے تو وہ کہتے: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا