Blog
Books
Search Hadith

ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان

عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ: خَرَجَ النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم ، عَلَى رَهْطٍ من أَصْحَابه يَضْحَكُون وَيَتَحَدَّثُون فَقَال: « وَالَّذِي نَفَسِي بيده! لَو تَعْلَمُون ما أَعْلَمُ لَضَحِكْتُم قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُم كَثِيْرًا، ثُمَّ انْصَرَفَ وَأَبْكَى الْقَوْمَ وَأَوْحَى اللهُ إِلَيْهِ: يَا مُحَمَّدُ! لِمَ تُقَنِّطُ عِبَادِي؟ فَرَجَعَ النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فقال: أَبْشِرُوا، وَسَدِّدُوا وَقَارِبُوا».

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌صحابہ کے ایک گروہ کے پاس آئے وہ ہنس رہے تھے اور باتیں کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تمہیں وہ باتیں معلوم ہو جائیں جو میں جانتا ہوں تو تم ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔پھر نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌واپس پلٹ گئے اور لوگ رونے لگے۔ اللہ عزوجل نے آپ کی طرف وحی کی: اے محمد! تم میرے بندوں کو نا امید کیوں کرتے ہو؟ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌واپس پلٹے اور فرمایا: خوش ہو جاؤ،سیدھے ہو جاؤ اور قریب ہو جاؤ
Haidth Number: 2683
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (3194) شعب الإيمان للبيهقي رقم (1073)

Wazahat

Not Available