کیا میں تمہیں ایسے معاملے کے بارے میں نہ بتاؤں کہ اگر تم اسے اپنا لو گے تو تم ان سے جاملو گے جوتم سے سبقت لے گئے ہیں اور تمہارے بعد کوئی تم سے نہیں مل سکے گا۔ اور تم اپنے ساتھیوں کے درمیان بہترین درجے پر فائز ہو جاؤ گے۔ سوائے اس شخص کے جس نے ایسا عمل کیا ، تم ہر نماز کے بعد تینتیس (۳۳) مرتبہ سبحان اللہ ،الحمدللہ اور اللہ اکبر کہو۔اور ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ کچھ محتاج لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ اور کہنے لگے: کہ مال والے لوگ بلند درجات اور ہمیشہ کی نعمتیں حاصل کرگئے۔ جس طرح ہم نماز پڑھتے ہیں وہ بھی نماز پڑھتے ہیں ،جس طرح ہم روزہ رکھتے ہیں وہ بھی روزہ رکھتے ہیں ،لیکن ان کے پا س زائد مال ہے جس کے ذریعے وہ حج کرتے ہیں ،عمرہ کرتے ہیں ،جہاد کرتے ہیں اور صدقہ بھی کرتے ہیں ۔کہتے ہیں کہ پھر حدیث ذکر کی۔ ہم آپس میں اختلاف کرنے لگے، کوئی کہنے لگا:ہم تینتیس مرتبہ سبحان اللہ ، تینتیس مرتبہ الحمدللہ ،اور چونتیس مرتبہ اللہ اکبر کہیں۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: تم سبحان اللہ ،الحمدللہ اور اللہ اکبر سب تینتیس مرتبہ کہو۔