Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
فضائل قرآن ،دعاؤں ،اذکار اور دَم کا بیان
فضائل قرآن ،دعاؤں ،اذکار اور دَم کا بیان
عن أبي سعيد الْخُدْرِيّ قال: رَأَيْتُ فِيمَا يَرَى النَّائِم كَأَنِّي تَحْتَ شَجَرَةٍ، وَكَأَنَّ الشَّجَرَة تَقْرَأُ: (ص)، فَلَمَّا أَتَتْ عَلَى السَّجْدَة سَجَدَتْ، فَقَالَتْ في سُجُودِهَا: اللَّهُمَّ اُكْتُبْ لِي بِهَا أَجْرًا، وَحطّ عَنِّي بِهَا وِزْرًا، وَأَحْدِثْ لِي بِهَا شُكْرًا، وَتَقَبَّلْهَا مِنِّي كَمَا تقَبَّلْتَ مِنْ عَبْدِكَ دَاؤدَ سَجْدَتَه، فَلَمَّا أَصْبَحْتُ غَدَوْتُ عَلَى النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم ، فَأَخْبَرْتُه بِذَلِك، فَقَالَ: سَجَدْتَ أَنْتَ يَا أَبَا سَعيدٍ؟ فَقُلْتُ: لَا. قَالَ: أَنْتَ كُنْتَ أَحَقُّ بِالسُّجُود مِنَ الشَّجَرَة، فَقَرَأ رَسُولُ الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سَوْرَة (ص) حَتَّى أَتَى عَلَى السَّجْدَة، فَقَال في سُجُوده ما قَالَتِ الشَّجَرَة في سُجُوْدِهَا.
ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک درخت کے نیچے ہوں۔ لگ رہا تھا کہ درخت سورة ص پڑھ رہا ہے۔ جب وہ سجدے پر پہنچا اور سجدہ کیا تو اپنے سجدے میں کہا: اے اللہ میرے لئے اس کے بدلے اجر لکھ دے، اس کے ذریعے میری خطائیں دور فرما، اور میرے لئے اس کے بدلے شکر قبول کر، اور مجھ سے اس طرح قبول کر جس طرح اپنے بندے داؤد سے اس کا سجدہ قبول کیا۔ جب صبح ہوئی تو میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بارے میں خبر دی ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوسعید! کیا تم نے بھی سجدہ کیا تھا؟ میں نے کہا کہ: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو سجدہ کرنے کا درخت سے زیادہ حق دار تھا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورة ص پڑھی، جب سجدہ پر پہنچے تو سجدے میں وہی کلمات کہے جو درخت نے اپنے سجدے میں کہے تھے۔