عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ قریش نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: اپنے رب سے ہمارے لئے دعا کیجئے کہ وہ صفا کو ہمارے لئے سونے کا بنا دے ، ہم آپ پر ایمان لے آئیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم ایسا کرو گے؟ قریش نے کہا: ہاں۔ آپ نے دعا کی تو جبریل آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے: آپ کا رب آپ کو سلام کہتا ہے اور فرماتا ہے کہ اگر تم چاہو تو (صفا) ان کے لئے سونے کا بن جائے لیکن اس کے بعد جس شخص نے کفر کیا اسے میں ایسا عذاب دوں گا جو دنیا میں کسی کو نہیں دیا ہوگا۔ اور اگر تم چاہو تو میں ان کے لئے توبہ اور رحمت کا دروازہ کھلا رکھوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو بہ اور رحمت کا دروازہ اچھا ہے۔