ابو تیاح سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نے عبدالرحمن بن خنبش تمیمیرضی اللہ عنہ جو ایک بوڑھے شخص تھے، سے کہا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے ؟انہوں نے کہا:جی ہاں، میں نے کہا: جس رات شیاطین آپ کے قریب آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا کیا؟ کہنے لگے: اس رات شیاطین آپ کی طرف وادیوں اور گھاٹیوں سے آنے لگے، ان میں ایک شیطان ایسا بھی تھا جس کے ہاتھ میں آگ کا شعلہ تھا ،اور وہ آپ کا چہرہ جلانا چاہتا تھا ،جبریل علیہ السلام آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم !کہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا کہوں؟ جبریل علیہ السلام نے کہا: آپ کہئے: میں اللہ تعالیٰ کے ان مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں جن سے کوئی نیک یا بد تجاوز نہیں کر سکتا ،ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی اور زمین میں پھیلائی۔ اور ہر اس چیز کے شر سے جو آسمان سے نازل ہوتی ہے ،اور جو آسمان میں چڑھتی ہے اور ہر اس چیز کے شر سے جو زمین میں پھلتی پھولتی ہے اور جو زمین سے نکلتی ہے ، رات اور دن کے فتنوں سے اور رات کو آنے والے فتنوں کے شر سے سوائے اس کے جو خیر لے کر آئے اے رحمن۔ یہ کہتے ہی ان کی آگ بجھ گئی اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے انہیں شکست دے دی