Blog
Books
Search Hadith

ابتدائی ایام ،انبیاء اور عجیب مخلوقات کا بیان

عَنْ أَبِي نَضْرَةَ قَالَ: مَرِضَ رَجُلٌ مِّنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَدَخَلَ عَلَيْهِ أَصْحَابُهُ يَعُودُونَهُ فَبَكَى فَقِيلَ لَهُ: مَا يُبْكِيكَ يَا عَبْدَ اللهِ؟ أَلَمْ يَقُلْ لَّكَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : خُذْ مِنْ شَارِبِكَ، ثُمَّ أَقِرَّهُ حَتَّى تَلْقَانِي؟ قَالَ: بَلَى وَلَكِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: إِنَّ اللهَ تبارك وتعالى قَبَضَ قَبْضَةً بِيَمِينِهِ فَقَالَ: هَذِهِ لِهَذِهِ وَلَا أُبَالِي وَقَبَضَ قَبْضَةً أُخْرَى يعني بِيَدِهِ الْأُخْرَى فَقَالَ: هَذِهِ لِهَذِهِ وَلَا أُبَالِي. فَلَا أَدْرِي فِي أَيِّ الْقَبْضَتَيْنِ أَنَا.

ابو نضرہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کا ایک صحابی بیمار ہوگیا ،اس کے ساتھی اس کے پاس اس کی عیادت کرنے کے لئے آئے ،وہ رونے لگا۔کسی نے اس سے کہا: اے اللہ کے بندے! کیوں رو رہے ہو؟ کیا تمہیں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے یہ بات نہیں کہی کہ اپنی مونچھیں کاٹتے رہو حتی کہ مجھ سےملاقات کرلو؟ اس نے کہا: کیوں نہیں، لیکن میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا، آپ فرما رہے تھے: اللہ تعالیٰ نے اپنے دائیں ہاتھ میں ایک مٹھی بھری اور فرمایا: یہ اس (جنت)کے لئے ہے اور مجھے کوئی پرواہ نہیں ، اور دوسری مٹھی بھری ، یعنی دوسرے ہاتھ میں۔ اور فرمایا: یہ اس(جہنم) کے لئے ہے اور مجھے کوئی پرواہ نہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں کونسی مٹھی میں ہوں
Haidth Number: 3102
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (50) ، مسند أحمد رقم (16933، 19747)

Wazahat

Not Available