Blog
Books
Search Hadith

ابتدائی ایام ،انبیاء اور عجیب مخلوقات کا بیان

) عَنْ رَبِيْعَة بْن عمَيْلَة قَالَ : ثَناَ عَبْدُاللهِ مَا سَمِعْنَا حَدِيْثاً هُوَ أَحْسَن مِنْه إِلاَّ كِتَابَ اللهِ عَزَّوَجَلَّ وَرِوَايَة عَنِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيْل لمَا طَالَ الأَمَد وَقَسَتْ قُلُوْبُهُمْ اخْتَرَعُوا كِتَاباً مِّنْ عِنْدِ أَنْفُسِهِمْ، اسْتَهْوَتْه قُلُوْبُهُمْ وَاسْتَحَلَّته أَلْسِنَتَهُمْ وَكَانَ الحَقُّ يَحُوْلُ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ كَثِيْر مِّنْ شَهَوَاتِهِمْ حَتَّى نَبذُوا كِتَابَ اللهِ وَرَاءَ ظُهُوْرِهِمْ كَأَنَّهُمْ لَا يَعْلَمُوْن فَقَالُوا : (الأَصْل: فَقَالَ) اعرِضُوا هَذاَ الْكِتَاب عَلى بَنِي إِسْرائِيْل فَإِنْ تَابعُوْكُمْ عَلَيْهِ فَاتْرُكُوْهُمْ وَإِنْ خَالَفُوْكُمْ فَاقْتُلُوْهُمْ . قَالَ : لَا بَلِ ابْعَثُوا إِلَى فُلَانٍ - رَجُل مِنْ عُلَمَائِهِمْ - فَإِنْ تَابَعَكُمْ فَلَنْ يَّخْتَلِفَ عَلَيْكُمْ بَعْدَه أَحَدٌ . فَأَرْسَلُوا إِلَيْهِ فَدَعَوْهُ فَأَخَذَ وَرَقَة فَكَتَبَ فِيْهَا كِتَابَ اللهِ ثُمَّ أَدْخَلهَا فِي قَرْنٍ ثُمَّ عَلَّقَهَا فِي عُنُقِه ثُمَّ لَبِسَ عَلَيْهَا الثِّيَاب ثُمَّ أَتَاهُمْ فَعَرَضُوْا عَلَيْهِ الكِتَاب فَقَالُوا : تُؤْمِن بِهَذَا ؟ فَأَشاَرَ إِلَى صَدْرِهِ - يَعْنِي الكِتَابَ الَّذِي فِي القَرْن - فَقَالَ : آمَنْتُ بِهَذَا وَمَا لِي لَا أُوْمِنُ بِهَذَا ؟ فَخَلُّوا سَبِيْلَهُ . قَالَ : وَكَانَ لَهُ أَصْحَابٌ يَّغْشَوْنَهُ فَلَمَّا حَضَرَتْهُ الوَفَاة أَتَوْه فَلَمَّا نَزَعُوا ثِيَابَهُ وَجَدُوا القَرْنَ فِي جَوْفِهِ الكِتَاب فَقَالُوا : أَلَا تَرَوْنَ إِلَى قَوْلِهِ : آمَنْتُ بِهَذَا وَمَا لِي لَا أُوْمِنُ بِهَذاَ؟ فَإِنَّماَ عَنَّى بِـ ( هَذاَ) هَذَا الْكِتَاب الَّذِي فِي الْقَرنِ قَالَ : فَاخْتَلَفَ بَنُو إِسْرائِيْل عَلَى بِضْعٍ وَسَبْعِيْن فِرْقَة خَيْر مِلَلهم أَصْحَابُ أَبِي القَرْن

ربیعہ بن عميلة رحمۃ اللہ علیہ سےمروی ہے کہتے ہیں کہ ہمیں عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ نے ایک روایت بیان کی، ہم نے اللہ کی کتاب اور نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کی روایت کے علاوہ اس سے اچھی حد یث کوئی نہیں سنی۔ آپ نے فرمایا: بنو اسرائیل پر جب لمبا عرصہ بیت گیا اور ان کے دل سخت ہو گئے تو انہوں نے اپنی طرف سے ایک کتاب لکھی، ان کے دلوں نے اس کام کو ہلکا سمجھا اور ان کی زبانوں کو میٹھی لگی ۔ حق ان کے اور ان کی اکثر خواہشات کے درمیان حائل رہتا تھا۔ حتی کہ انہوں نے اللہ کی کتاب کو اس طرح بھلا دیا گویا وہ جانتے ہی نہ ہوں۔ پھر وہ کہنے لگے: یہ کتاب بنی اسرائیل کے سامنے پیش کرو، اگر وہ اس کتاب پر تمہاری پیروی کریں تو انہیں چھوڑ دو، اور اگر تمہاری مخالفت کریں تو انہیں قتل کر دو، وہ کہنے لگا نہیں بلکہ اسے فلاں ۔ان کا کوئی عالم۔ کی طرف بھیجو اگر وہ تمہاری پیروی کر لے تو اس کے بعد کوئی شخص تمہاری مخالفت نہیں کرے گا۔ انہوں نے اس عالم کی طرف پیغام بھیج کر اسے بلایا ،اس نے ایک ورق لیا اور اس میں کتاب اللہ (اللہ کی کتاب) لکھی پھر اسے سینگ میں ڈال کر اپنی گردن میں لٹکا لیا۔ پھر اس پر کپڑے پہن لئے ،اور ان کے پاس آگیا۔ ان لوگوں نے وہ کتاب اس کے سامنے پیش کی اور کہنے لگے: کیا تم اس پر ایمان لاتے ہو؟ اس نے اپنے سینے کی طرف اشارہ کیا۔ یعنی اس کتاب کی طرف جو سینگ میں رکھی تھی، اور کہا: میں اس پر ایمان لاتا ہو اور مجھے کیا تکلیف ہے کہ میں اس پر ایمان نہ لاؤں؟ انہوں نے اس کا راستہ چھوڑ دیا۔ اس کے کچھ ساتھی تھے جو اس سے ملنے آیا کرتے تھے ۔جب اس کی وفات کا وقت آیا تو اس کے پاس آئے ۔ جب اس کے کپڑے اتارے تو وہ سینگ دیکھا جس میں کتاب تھی، کہنے لگے: تمہیں اس کی اس بات کا خیال نہیں کہ اس نے کہا تھا: میں اس پر ایمان لایا، اور مجھے کیا تکلیف ہے کہ میں اس پر ایمان نہ لاؤں؟ اس کا مقصد یہ کتاب تھی جو اس سینگ میں ہے ،اس وقت سے بنو اسرائیل کی قوم ستر سے زائد فرقوں میں تقسیم ہوگئی، ان کا بہترین فرقہ وہ ہے جو سینگ والے کے ساتھی ہیں۔
Haidth Number: 3114
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2694) ،

Wazahat

Not Available