ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: میرے لئے ساتویں آسمان میں سدرة المنتہی کو بلند کیا گیا اس کا بیر ہجر کے مٹکوں کی طرح تھا اور اس کا پتہ ہاتھی کے کان کی طرح۔ اس کے تنے سے دو ظاہر اور دو باطن نہریں نکلتی ہیں میں نے جبریل سے پوچھا: اے جبریل !یہ دونوں کس طرح کی ہیں؟ جبریل علیہ السلام نے کہا: باطن تو جنت میں ہیں جب کہ ظاہر نیل اور فرات ہیں۔