بسر بن جحاش قرشی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن اپنی ہتھیلی پر تھوکا اور اس پر انگلی رکھ دی پھر فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اے ابن آدم !تم مجھے کس طرح عاجز کر سکتے ہو حالانکہ میں نے تمہیں اس جیسی چیز سے پیدا کیا۔ حتی کہ جب میں نے تمہیں برابر کر دیا اور تمہار ا جوڑ جوڑ صحیح جگہ پر رکھ دیا تو تم دو چادریں پہن کر زمین پر اکڑکر چلنے لگے ۔تم نے مال جمع کیا اور روک کر رکھا۔ حتی کہ جب تمہارا سانس اس تک پہنچا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حلق کی طرف اشارہ کیا(اور ایک روایت میں ہے: حتی کہ جب سانس ہنسلیوں تک پہنچا) تو تم نے کہا: میں صدقہ کرتا ہوں اب صدقہ کرنے کا وقت کہاں؟