خارجہ بن صلت رحمۃ اللہ علیہ اپنے چچا(علاقہ بن صحار)سے بیان كرتے ہیں كہ وہ ایك قوم كے پاس سے گزرے، تو وہ ان كے پاس آئے اور كہنے لگے: تم اس آدمی (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) كے پاس سے خیر لے كر آئے ہو۔ اس آدمی کو دم کرو، وہ اس آدمی كو لے كر آئے۔ جو بیڑیوں میں جكڑا ہوا تھا۔ علاقہ بن صحار نے اس آدمی كو تین دن صبح وشام دم كیا۔ جب بھی وہ دم ختم كرتے تو تھوك جمع كرتے، پھر اس پر تھوك پھینكتے۔ اس طرح محسوس ہوتا گویا وہ رسیوں میں سے كھل رہا ہے۔ انہوں نے اسے كچھ دیا، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آئے اور آپ سے اس كا تذكرہ كیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كھاؤ كتنے ہی لوگ جھوٹے دم كے ذریعے كھاتے ہیں، تم تو سچے دم كے ساتھ كھا رہے ہو