Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
بیماری، جنازے اور قبروں کا بیان
بیماری، جنازے اور قبروں کا بیان
عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ: دَخلتُ عَلَى أُم عبد الله بنت أَبِي ذُبَاب عَائِدًا لَهَا من شَكْوٰى فَقَالَت: يَا أبا هُرَيْرَة ! إِنِّي دَخَلتُ عَلَى أَم سَلمْة أعودها من شَكْوًى، فَنَظَرَت إلى قَرْحَة في يَدِي فَقَالَت: سَمِعت رَسُول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَقول: مَا ابْتَلَى الله عَبْدًا بِبَلَاء وَّهُو عَلَى طَرِيقَة يَكْرَهُهَا، إِلَا جَعَل الله ذَلِك الْبَلَاء لَه كَفَّارَة وطَهُورًا، ما لَم يَنزل ما أَصَابَه من الْبَلَاء بِغَيْر الله، أَو يَدْعُو غَيْر الله في كَشَفِه.
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ میں ام عبداللہ بنت ا بی ذباب كے پاس ان كی بیماری میں عیادت كرنے آیا، انہوں نے كہا: ابو ہریرہ! میں ام سلمہ رضی اللہ عنہا كے پاس ان كی بیماری میں عیادت كرنے گئی، انہوں نے میرے ہاتھ میں زخم یا پھوڑا دیکھا، كہنے لگیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، فرما رہے تھے: اللہ تعالیٰ كسی بندے كو اس كی نا پسندیدہ آزمائش میں مبتلا كرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس آزمائش كو اس كے لئے كفارہ اور پاكیزگی كا ذریعہ بنا دیتا ہے۔ جب تك وہ اپنی اس آزمائش میں اللہ كے علاوہ كسی كے پاس نہیں جاتا یا اسے ٹھیك كرنے میں اللہ كے علاوہ كسی اور كو نہیں پكارتا۔