Blog
Books
Search Hadith

خوبیوں اور خامیوں کا بیان

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ قَالَ : أُتِي النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقِيْلَ لَهُ : هَذِه ِالْأَنْصَار رِجَالهُاَ وَنِسَاؤُهَا فِي الْمَسْجِد يَبْكُوْن ! قَالَ: وَمَا يَبْكِيْهَا ؟. قَالَ : يَخَافُوْنَ أَنْ تَمُوْتَ ، قَالَ: فَخَرَجَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَعَلَيْهِ مِلْحَفَةٌ مُّتَعَطِّفًا بِهَا عَلَى مَنْكِبَيْهِ وَعَلَيْهِ عِصَابَةٌ دَسْمَاءُ حَتَّى جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ(وكان آخر مجلس جلسه) فَحَمِدَ اللهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ: أَمَّا بَعْدُ! أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ يَكْثُرُونَ وَتَقِلُّ الْأَنْصَارُ حَتَّى يَكُونُوا كَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ فَمَنْ وَّلِيَ مِنْكُمْ أَمْرًا(من أمة محمد صلی اللہ علیہ وسلم فاستطاع أن) يَّضُرَّ فِيهِ أَحَدًا أَوْ يَنْفَعَهُ فَلْيَقْبَلْ مِنْ مُّحْسِنِهِمْ وَيَتَجَاوَزْ عَنْ مُّسِيئِهِمْ . ( )

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر آپ کو بتایا گیا: یہ انصار ہیں ،ان کے مرد اور عورتیں مسجد میں رو رہے ہیں ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں کس بات نے رلایا ہے؟ اس نے کہا: یہ ڈرتے ہیں کہ آپ فوت ہو جائیں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر آئے آپ پر ایک چادر تھی جسے آپ نے اپنے کاندھوں پر ڈالا ہوا تھا، اور آپ نے سیاہی مائل عمامہ باندھا ہوا تھا۔ آپ آکر منبر پر بیٹھ گئے( یہ آپ کی آخری مجلس تھی جو آپ نے کی۔) اللہ کی حمدو ثنا کی پھر فرمایا: اما بعد! اے لوگو! لوگ زیادہ ہو جائیں گے اور انصار کم ہو جائیں گے حتی کہ یہ آٹے میں نمک کے برابر ہو جائیں گے۔ تم میں سے جو شخص (امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کے کسی معاملے کا نگران بنے( اور وہ اپنی طاقت کے مطابق) کسی کو نقصان پہنچائے یا نفع، تو وہ انصار کے نیک شخص سے قبول کرے اور خطار کار سے در گزر کرے۔
Haidth Number: 3395
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (3430) ، صحيح البخاري ،كِتَاب الْمَنَاقِبِ، بَاب قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِهِمْ ...، رقم (3516)

Wazahat

Not Available