ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بنو فزارہ کے ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اونٹنی ان اونٹوں میں سے دی جو انہوں نے( غابہ) میں حاصل کی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بدلے کچھ دیا، جس پر وہ غصے ہوگیا، میں نے اس منبر پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:عرب کا کوئی شخص مجھے تحفہ دیتا ہے تو میرے پاس جتنی استطاعت ہوتی ہے اس کے بدلے میں دےدیتاہوں وہ ناراض ہو جاتا ہے اور مجھ پر غصے رہتا ہے۔ اللہ کی قسم! آج کے بعد میں کسی عرب سے تحفہ قبول نہیں کروں گا سوائے قریشی ، انصاری ، ثقفی یا دوسی کے۔