عبداللہ بن یزید خطمی امیر کوفہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ہم قیس بن سعد بن عبادہ کے پاس ان کے گھر آئے۔ موذن نے نماز کے لئے اذان دی، ہم نے قیس سے کہا: اٹھو اور ہمیں نماز پڑھاؤ۔ انہوں نے کہا: میں ایسا نہیں کہ جن لوگوں کا امیر نہیں انہیں نماز پڑھاؤں۔ ایک آدمی جو کہ درجہ میں کم نہیں تھا جسے عبداللہ بن حنظلہ غسیل کہا جاتا تھا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا زیادہ حقدار ہے اور اپنے بستر پر آگے بیٹھنے کا اور یہ کہ اپنے گھر میں امامت کروانے کا زیادہ حقدار ہے(قیس بن سعد نے (یہ سن کر) اپنے غلام سے کہا۔ اور فلاں! اٹھو اور نماز پڑھاؤ۔