Blog
Books
Search Hadith

ادب اور اجازت طلب کرنے کا بیان

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ يَزِيدَ الْخَطْمِىِّ - وَكَانَ أَمِيراً عَلَى الْكُوفَةِ - قَالَ: أَتَيْنَا قَيْسَ بْنَ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ فِى بَيْتِهِ فأذَّنَ الْؤُذِّنُ، فَقُلْنَا لِقَيْسٍ: قُمْ فَصَلِّ لَنَا. فَقَالَ: لَمْ أَكُنْ لّأُصَلِّىَ بِقَوْمٍ لَسْتُ عَلَيْهِمْ بِأَمِيرٍ. فَقَالَ: رَجُلٌ لَيْسَ بِدُونِهِ يُقَالُ لَهُ: عَبْدُ اللهِ بْنُ حَنْظَلَةَ الْغَسِيلُ قَالَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌:« الرَّجُلُ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِهِ وَصَدْرِ فِرَاشِهِ وَأَنْ يَّؤُمَّ فِى رَحْلِهِ ». قَالَ قَيْسُ بْنُ سَعْدٍ: عِنْدَ ذَلِكَ يَا فُلاَنُ لِمَوْلًى لَهُ : قُمْ فَصَلِّ لَهُمْ.

عبداللہ بن یزید خطمی امیر کوفہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ہم قیس بن سعد بن عبادہ کے پاس ان کے گھر آئے۔ موذن نے نماز کے لئے اذان دی، ہم نے قیس سے کہا: اٹھو اور ہمیں نماز پڑھاؤ۔ انہوں نے کہا: میں ایسا نہیں کہ جن لوگوں کا امیر نہیں انہیں نماز پڑھاؤں۔ ایک آدمی جو کہ درجہ میں کم نہیں تھا جسے عبداللہ بن حنظلہ غسیل کہا جاتا تھا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا زیادہ حقدار ہے اور اپنے بستر پر آگے بیٹھنے کا اور یہ کہ اپنے گھر میں امامت کروانے کا زیادہ حقدار ہے(قیس بن سعد نے (یہ سن کر) اپنے غلام سے کہا۔ اور فلاں! اٹھو اور نماز پڑھاؤ۔
Haidth Number: 342
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (1595) سنن الدارمي كتاب الاِسْتِئْذَانِ ثَلاَثٌ باب فِى صَاحِبِ الدَّابَّةِ أَحَقُّ بِصَدْرِهَا رقم (2722)

Wazahat

Not Available