Blog
Books
Search Hadith

خوبیوں اور خامیوں کا بیان

عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيْهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَقَالَ: يَا أُمَّهْ! قَدْ خِفْتُ أَنْ يُّهْلِكَنِي كَثْرَةُ مَالِي أَنَا أَكْثَرُ قُرَيْشٍ مَالًا قَالَتْ: يَا بُنَيَّ! فَأَنْفِقْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: إِنَّ مِنْ أَصْحَابِي مَنْ لَّا يَرَانِي بَعْدَ أَنْ أُفَارِقَهُ فَخَرَجَ فَلَقِيَ عُمَرَ فَجَاءَ عُمَرُ فَدَخَلَ عَلَيْهَا فَقَالَ: بِاللهِ! مِنْهُمْ أَنَا قَالَتْ: لَا وَلَنْ أُبْلِيَ أَحَدًا بَعْدَكَ .

ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ان کے پاس عبدالرحمن بن عوف‌رضی اللہ عنہ آئے اور کہنے لگے: اماں!(ام المومنین ) مجھے خدشہ ہے کہ کہیں مال کی کثرت مجھے ہلاک نہ کر دے، میں قریش میں سب سے زیادہ مال والا ہوں؟ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: بیٹے! اسے خرچ کرو کیوں کہ میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: میرےکچھ صحابہ ایسے ہوں گے کہ جب میں ان سے جدا ہو جاؤں گا تو وہ مجھے دیکھ نہ سکیں گے۔ وہ باہر نکلے تو عمر رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوئی،اور عمر‌رضی اللہ عنہ کو بتایا تو عمر رضی اللہ عنہ اندر داخل ہوئے اور کہنے لگے: اللہ کی قسم! ان میں سے میں بھی ہوں؟ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: نہیں میں تمہارے بعد کسی کو بھی ہر گزعذر پیش نہیں کروں گی
Haidth Number: 3426
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2982) ، مسند أحمد رقم (25284) .

Wazahat

Not Available