عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے بہت زیادہ کالی بکریاں دیکھیں، جن میں بہت زیادہ سفید بکریاں داخل ہوگئی ہیں۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر کی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عجمی لوگ تمہارے دین اور نسب میں شامل ہو جائیں گے۔ صحابہ نے تعجب سے کہا: اے اللہ کے رسول! عجمی لوگ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر ایمان ثریا کے ساتھ معلق ہوتا توبھی عجم کے کئی لوگ اسے حاصل کر لیتے اور کتنے خوش نصیب لوگ ہوتے۔