Blog
Books
Search Hadith

خوبیوں اور خامیوں کا بیان

عَنْ جَابِرٍ : رَأَيْتُنِي دَخَلْتُ الْجَنَّةَ فَإِذَا أَنَا بِالرُّمَيْصَاءِ امْرَأَةِ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ: وَسَمِعْتُ خَشْفًا أَمَامِي فَقُلْتُ: مَنْ هَذَا يَا جِبْرِيلُ؟ قَالَ: هَذَا بِلَالٌ وَرَأَيْتُ قَصْرًا أَبْيَضَ بِفِنَائِهِ جَارِيَةٌ قَالَ: قُلْتُ: لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ؟ قَالَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَدْخُلَ فَأَنْظُرَ إِلَيْهِ قَالَ: فَذَكَرْتُ غَيْرَتَكَ فَقَالَ عُمَرُ: بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي، يَا رَسُولَ اللهِ! أَوَعَلَيْكَ أَغَارُ؟

جابر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): میں نےدیکھا کہ میں جنت میں داخل ہوگیا ہوں۔ میں رمیصاء ابو طلحہ کی بیوی کے پاس سے گزرا، اور میں نے اپنے سامنے چلنے کی آواز سنی تو میں نے کہا: جبرائیل یہ کون ہے؟ جبرائیل نے کہا: یہ بلال ہے، اور میں نے ایک سفید محل دیکھا اس کے صحن میں ایک لڑکی تھی ۔ میں نے پوچھا یہ محل کس کے لئے ہے؟ جبرائیل نے کہا: عمر بن خطاب کے لئے۔میں نے اس میں داخل ہو کر اسے دیکھنے کا ارادہ کیا تو مجھے تمہاری غیرت یاد آگئی۔ عمر‌رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے ماں باپ آپ پر قربان! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا ؟
Haidth Number: 3500
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (1405) ، مسند أحمد رقم (14472) .

Wazahat

Not Available