Blog
Books
Search Hadith

خوبیوں اور خامیوں کا بیان

عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ: كَانَ صلی اللہ علیہ وسلم كَاشِفًا عَنْ فَخِذِهِ فَاسْتَأْذَنَ أَبُو بَكْرٍ فَأَذِنَ لَهُ وَهُوَ عَلَى ذَلِكَ الْحَال، ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عُمَرُ فَأَذِنَ لَهُ وَهُوَ عَلَى تِلْكَ الْحَال ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عُثْمَانُ فَأَرْخَى عَلَيْهِ مِنْ ثِيَابِهِ فَلَمَّا قَامُوا قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! اسْتَأْذَنَ عَلَيْكَ أَبُو بَكْرٍ وَّأَنْتَ عَلَى ذَلِكَ الْحَال.. (وَفِيْهِ) فَقَالَ يَا عَائِشَةُ! أَلَا أَسْتَحْيِي مِنْ رَّجُلٍ وَاللهِ! إِنَّ الْمَلَائِكَةَ لَتَسْتَحْيِي مِنْهُ

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ران سے کپڑا ہٹا ہوا تھا۔ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے اجازت طلب کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اجازت دے دی اور آپ اسی طرح لیٹے رہے، پھر عمر رضی اللہ عنہ نے اجازت طلب کی ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دے دی اور آپ اسی طرح لیٹے رہے، پھر عثمان‌رضی اللہ عنہ نے اجازت طلب کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کپڑا نیچے لٹکا کر (ران کو ڈھانپ لیا)۔ جب وہ اٹھ کر چلے گئے تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ سے ابو بکر‌رضی اللہ عنہ نے اجازت طلب کی آپ اسی طرح لیٹے رہے۔۔۔(اور اسی روایت میں ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! میں اس شخص سے حیا کیوں نہ کروں واللہ! جس سے فرشتے حیا کرتے ہیں۔
Haidth Number: 3535
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2719) ، مسند أحمد رقم (23194) .

Wazahat

Not Available