خالد بن معدان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: ہمیں اپنے بارے میں بتائیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے ۔میں اپنے والد ابراہیم کی دعا اور عیسیٰکی خوشخبری ہوں ،میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا تو میری ماں نے ایک روشنی دیکھی جو ان سے نکلی، جس سے شام کے محلات روشن ہو گئے۔ مجھے بنی سعد بن بکر میں دودھ پلایا گیا۔ اس وقت میں وہاں بکریاں چرا رہا تھا کہ میرے پاس دو آدمی آئے، انہوں نے سفید کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ ان کے پاس برف سے بھر اسونے کا ایک تھا ل تھا۔ ان دونوں نے مجھے لٹایا اور میرا پیٹ چیر دیا، پھر میرا دل نکال کر دونوں نے اسے چیرا اور اس سے ایک سیاہ لوتھڑا نکال کر پھینک دیا۔ پھر دونوں نے اس برف سے میرا دل اور پیٹ دھویا ۔جب خوب صاف کر دیا تو دوبارہ اسی جگہ رکھ دیا جس طر ح وہ پہلے تھا ۔پھر ایک نے دوسرے ساتھی سے کہا: اس کی امت کے دس آدمیوں سے اس کا وزن کرو، اس نے دس آدمیوں سے میرا وزن کیا تو میں ان پر بھاری رہا، پھر اس نے کہا: اس کی امت کے سو آدمیوں سے اس کا وزن کرو، اس نے سو آدمیوں کے ساتھ میرا وزن کیا تو میں ان پر بھاری رہا ،پھر اس نے کہا: اس کی امت سے ایک ہزار دمیوں سے اس کا وزن کرو، اس نے ایک ہزار آدمیوں کے ساتھ میرا وزن کیا تو میں ان پر بھاری رہا۔ پھر اس نے کہا: اسے چھوڑ دو، اگر اس کی ساری امت کے ساتھ بھی اس کا وزن کرو گے تو یہ ان پر بھاری رہے گا۔