عامر بن سعد رحمہ اللہ سے مروی ہے، انہوں نے كہا کہ: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اپنے اونٹوں میں تھے۔ ان كا بیٹا عمر ان كے پاس آیا ۔ جب سعد رضی اللہ عنہ نے اسے دیكھا تو كہا: میں اس سوار كے شر سے اللہ كی پناہ میں آتا ہوں۔ وہ نیچے اتر آیااور ان سے كہنے لگا، آپ اپنے اونٹوں اور بكریوں میں مشغول ہیں اور لوگ آپس میں بادشاہت كے بارے میں جھگڑا كر رہے ہیں ۔ سعد رضی اللہ عنہ نے اس كے سینے پر تھپڑ مارا اور كہا: خاموش ہو جاؤ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے: یقینا اللہ تعالیٰ متقی، غنی(بے پرواہ) اور گمنام بندے كو پسند كرتا ہے