Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
ادب اور اجازت طلب کرنے کا بیان
ادب اور اجازت طلب کرنے کا بیان
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ أَنَّه دَخَل عَلَى زَيْنَبَ بنْتِ أَبي سَلَمَةَ فَسَأَلْتُه عَنِ اسْمِ أُخْتٍ لَّه عِنْدَه ؟ قال : فَقُلْت : اسْمُهَا بَرَّة ، قَالَت : غَيِّرْ اسْمَهَا ، فَإِنَّ النَّبِي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نَكَح زَيْنَب بنَت جَحْشٍ وَّ اسْمُهَا بَرَّةٌ ، فَغَيَّر اِسْمَهَا إلى زَيْنَبَ. فَدَخَلَ عَلَى أَم سَلمةَ حِينَ تَزَوَّجَهَا و اسْمِي بَرَّةٌ ، فَسَمِعَهَا تَدَعُونِي بَرَةً ، قال: لَا تُزَكُّوا أَنْفُسَكُم ، فَإِن الله هَو أَعلَمُ بالبرَّةِ مِنْكُنَّّ و الْفَاجِرَةِ ، سَمِيْهَا زَيْنَبَ فَقَالَت (أَمَّ سَلمة) : فَهِي زَيْنَب ، فَقُلْتُ لَهَا : اسْمِي ؟ فَقَالَت : غَيِّرِ إلى مَا غَيَّر إِلَيْه رَسُول الله صلی اللہ علیہ وسلم ، سَمِّهَا زَيْنَبُ .
محمد بن عمرو بن عطاء سے مروی ہے کہ وہ زینب بنت ابی سلمہ کےپاس آئے تو زینب نے اس کی بہن کا نام پوچھا۔ محمد بن عمرو نے کہا: برہ ( نیکو کار)۔زینب رضی اللہ عنہا نے کہا: اس کا نام بدل دو کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو ان کا نام برہ تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام تبدیل کر کے زینب رکھ دیا۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے جب شادی کی اور ان کے پاس آئے، اس وقت میرا نام برہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا مجھے برہ کے نام سے بلا رہی ہیں تو آپ نے فرمایا: اپنے آپ کا تزکیہ بیان نہ کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ نیکو کار اور فاجر کو جانتا ہے اس کا نام زینب رکھ دو۔ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اب یہ زینب ہے۔ محمد بن عمرو نے کہا: میں کیا نام رکھو؟ زینب نے کہا : اس کا نام وہی رکھو جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکھا تھا اس کا نا م زینب رکھو۔