Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
اذان اور نماز كا بیان
اذان اور نماز كا بیان
عن الْمُطَّلِب بن عبد الله بن حَنْطَب ، عن عبد الله بن عَمرو بن الْعاص ، قال : صَعِد رَسُول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الْمِنْبَر فَقَال : لَا أُقْسِمُ ، لَا أُقْسِمُ ، لَا أُقْسِمُ ، ثمَّ نَزل فَقَال أبْشِرُوا، أَبْشِرُوا، إنَّه مَنْ صَلَّى الصَّلوَاتِ الخمسَ، واجْتَنَبَ الكَبَائِرَ، دَخَلَ مِنْ أيِّ أبوابِ الجَنَّةِ شَاءَ قال المطلب : سَمعتُ رَجُلاً يَّسْأَلُ عبد الله بن عَمرٍو ، أسَمِعتَ رَسُولَ الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَذْكُرهُنّ؟ قال: نَعَم، عُقوْقُ الوَالِدَيْنِ، والشِّرْكُ بالله، وقتلُ النَّفس، وقَذْفُ المحصَنات، وأكلُ
مالِ اليتيمِ، والفرارُمن الزَّحفِ. وأكلُ الربا
مطلب بن عبداللہ ،عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت كرتے ہیں ،انہوں نے كہا کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھے ، اور فرمایا : میں قسم نہیں كھاتا ، میں قسم نہیں كھاتا ، میں قسم نہیں كھاتا ، پھر نیچے اتر آئے اور فرمایا: خوش ہو جاؤ، خوش ہو جاؤ، جس نے پانچ نمازیں پڑھیں اور كبائر سے اجتناب كیا ، وہ جنت كے جس دروازے سے چاہے گا داخل ہو جائے گا۔ مطلب نے كہا: میں نے ایك آدمی كو عبداللہ بن عمرو سے سوال كرتے ہوئے سنا، كہ كیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان كبائر كا ذكر سنا ہے؟ عبداللہرضی اللہ عنہ نے كہا: جی ہاں ، وہ یہ ہیں: والدین كی نافرمانی، اللہ كے ساتھ شرك، بے گناہ كو قتل كرنا، پاكدامن پر تہمت لگانا، یتیم كا مال كھانا، میدان جنگ فرار اور سود كھانا