Blog
Books
Search Hadith

اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی

عن ابن عمر قال : طافَ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم على راحلتِه القصواءَ يومَ الفتحِ، واستلمَ الركنَ بمِحْجَنِهِ، وَمَا وجد لها مناخاً في المسجد حتى أُخرجتْ إلى بطنِ الوادي، فأُنِيْخَتْ، ثم حمد الله وأثنى عليه، ثم قال : أما بعد، أيها الناس، فإن الله قد أذهبَ عنكم عَبِيَّةَ الجاهليةِ، الناسُ رجلانِ برٌ تقيٌ كريمٌ علَى ربهِ، وفاجرٌ شقيٌ هينٌ علَى ربهِ، ثم تلاَ: یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰکُمۡ مِّنۡ ذَکَرٍ وَّ اُنۡثٰی وَ جَعَلۡنٰکُمۡ شُعُوۡبًا وَّ قَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوۡا الحجرات۔ دأقول هذا وأستغفر الله لي ولكُمْ

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن اپنی اونٹنی قصواء پر بیٹھ کر طواف کیا اپنی خم دار چھڑی سےرکن یمانی کا استلام کیا ، مسجد میں اونٹنی کے بٹھانے کی جگہ نہ ملی، تو اسے بطن الوادی میں لے جا کر بٹھا دیا گیا پھر آپ نے اللہ کی حمدو ثنا کی اور فرمایا: اما بعد: لوگو !یقیناً اللہ تعالیٰ نےتم سے جاہلیت کی تکبر و نخوت لے لی ہے ،لوگ دو قسم کے ہیں :نیک متقی اپنے رب کے ہاں معزز اور فاجر، بدبخت اپنے رب کے ہاں ذلیل ، پھر یہ آیت تلاوت کی: الحجرات۔ ”اے لوگو!ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ،اور تمہیں مختلف گروہ اور قبائل میں تقسیم کر دیا تاکہ تم آپس میں شناخت کر سکو“۔پھر فرمایا: میں یہ بات کہتا ہوں اور اپنے اور تمہارے لئے اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں۔
Haidth Number: 49
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2803) صحيح ابن حبان كتاب الحج باب دخول مكة رقم (3901)

Wazahat

Not Available