Blog
Books
Search Hadith

اذان اور نماز كا بیان

عَنْ عَبْدِ الله ابن بُحَيْنَة: صَلَّى لَنا رَسُولُ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌صَلَاةً مِنَ الصَّلَوَاتِ، (وفِي رِوَايَة: صَلَاةَ الظُّهْرِ)، فَقَام مِنِ اثْنَتَيْن (وَلَمْ يَجْلِسْ) فَسُبِّحَ بِه (فَلَمّا اعْتَدَلَ مَضَى وَلَمْ يَرْجِع)، (فَقَامَ النّاسُ مَعَه)، فَمَضَى حَتَّى (إذَا) فرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ، وَلَم يَبْق إِلَا السَّلَام، (وَ انْتَظَرَ النّاسُ تَسْلِيْمَه) سَجَدَ سَجْدَتَيْن، (يُكَبِّرُ فِي كُل سَجْدَةٍ، وَهُو جَالِس) قَبْل أَن يُسَلّم (ثُمّ سَلَّم) ، (وَسَجَدَ النَّاسُ مَعَه ، مَكاَن مَا نَسِيَ مِنَ الْجُلوس)

عبداللہ بن بحینہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایك نماز پڑھائی( اور ایك روایت میں ہے ظہر كی نماز) ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌دو ركعتیں پڑھ كر كھڑے ہوگئے( بیٹھے نہیں) ۔ سبحان اللہ كہا گیا۔ (جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدھے ہوگئے تو پھر كھڑے ہی رہے واپس بیٹھے نہیں)۔لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم كے ساتھ كھڑے ہوگئے یہاں تک کہ نماز مکمل کر لی اور سلام باقی رہ گیا۔ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كے سلام كا انتظار كر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے بیٹھے بیٹھے سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کئے (ہر سجدے میں اللہ اکبر کہتے)( پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیر دیا)۔( لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے ساتھ سجدے كئے۔ یہ سجدے تشہد میں بیٹھنے سے بھول كی وجہ سےتھے۔
Haidth Number: 624
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (2457) المستدرك على الصحيحين للحاكم رقم (1150) .

Wazahat

Not Available