Blog
Books
Search Hadith

اذان اور نماز كا بیان

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يُصَلَّي عِنْدَ الْمَقَامِ، فَمَرَّ بِهِ أَبُوجَهْل بْن هِشَامٍ فَقَالَ: يَا مُحّمَّدْ! أَلَمْ أَنْهَكَ عَنْ هَذَا؟! وَتَوَعَّدَهُ ، فَأَغْلَظَ لَهُ رَسُوْلُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَانْتَهَرَهُ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدْ! بِأَيِّ شَيْءٍ تُهَدِّدُني؟ ! أَمَا وَاللهِ إِنِّي لَأَكْثَرُ هَذَا الْوَادِي نَادِياً ، فَأَنْزَلَ اللهُ فَلۡیَدۡعُ نَادِیَہٗ ﴿ۙ۱۷﴾ سَنَدۡعُ الزَّبَانِیَۃَ ﴿ۙ۱۸﴾ (العلق) قَالَ ابْن عَبَّاسٍ: لَوْ دَعَا نَادِيَهُ أَخَذَتْهُ زَبَانِيَةُ الْعَذَابِ مِنْ سَاعَتِهِ

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہتے ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مقامِ( ابراہیم) كے پاس نماز پڑھ رہے تھے کہ ابو جہل بن ہشام وہاں سے گزرا تو كہا: اے محمد ) صلی اللہ علیہ وسلم (كیا میں نے تمہیں اس سے منع نہیں كیا تھا؟ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌كو ڈرانے کی کوشش کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر غصے ہو گئے اور اسے ڈانٹا، اس نے كہا: اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )تم كس وجہ سے مجھے دھمكا رہے ہو؟ واللہ میں اس وادی میں زیادہ حمایت یافتہ ہوں۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی:سورۃ العلق :۱۷،۱۸﴾ ترجمہ: وہ اپنے حمایتی (مددگاروں)كو بلائے، ہم بھی عذاب فرشتوں كو بلالیں گے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے كہا: اگر وہ اپنے حمایتی كو بلاتا تو اسی لمحے عذاب كےفرشتے اسے پكڑ لیتے۔
Haidth Number: 693
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (275) سنن الترمذي كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ بَاب وَمِنْ سُورَةِ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ رقم (3272) .

Wazahat

Not Available